پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) خیبرپختونخوا (کے پی) کے چیپٹر کے ترجمان اختر ولی خان نے جمعرات کو کے پی کے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ صوبہ افغانستان کا تورا بورا بن جائے گا اور گنڈا پور وزیراعلیٰ ہوں گے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ تورا بورا کا تعلق تورا بورا کی لڑائی سے ہے جو 3-17 دسمبر 2001 کو ہوا تھا جس میں امریکی قیادت والے اتحاد نے تورا بورا میں سفید پہاڑوں کے غار کمپلیکس پر حملہ کیا تھا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے علی امین گنڈا پور کو وزیر اعلیٰ بنا کر ریاست مخالف ایجنڈا اپنایا۔
علی امین گنڈا پور وزیراعلیٰ بنے تو بلوچستان جیسی صورتحال خیبرپختونخوا میں پیدا ہوگی۔ پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کو تورا بورا بنانے کی سازش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے خیبرپختونخوا کے انتخابی نتائج کو مسترد کر دیا۔
پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور کو خیبرپختونخوا (کے پی) کی وزارت اعلیٰ کا امیدوار نامزد کردیا۔
سابق وفاقی وزیر اور عام انتخابات 2024 میں منتخب ہونے والے قومی و صوبائی اسمبلی کے رکن علی امین گنڈا پور کو اب ان کی پارٹی نے خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ نامزد کر دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اڈیالہ جیل میں کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہا کہ علی امین کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے لیے نامزد کیا گیا ہے اور اس عزم کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سے کوئی بات نہیں ہوگی۔
علی امین گنڈا پور کون ہیں؟
سردار علی امین خان گنڈا پور پاکستان کے ایک ممتاز سیاستدان ہیں جنہوں نے 5 اکتوبر 2018 سے 10 اپریل 2022 تک وفاقی وزیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے طور پر خدمات انجام دیں۔
وفاقی سطح پر اپنے دور اقتدار سے قبل گنڈا پور 2013 سے 2018 تک خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے رکن رہے۔
صوبائی اسمبلی میں اپنے دور میں وہ خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے ریونیو کے عہدے پر فائز رہے۔