پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 8 ستمبر کے اسلام آباد جلسے کے بعد پارٹی قیادت کے خلاف کریک ڈاؤن کے خلاف جمعہ سے ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور سمیت اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ اجلاس میں جمعہ سے شروع ہونے والے ملک گیر احتجاج کا سلسلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ احتجاج میں اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کی مذمت بھی شامل ہوگی۔
پارلیمنٹ میں کل کے واقعات کے جواب میں سپیکر نے اعلان کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس میں ایف آئی آر درج کرنا بھی شامل ہے۔
دریں اثناء پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے سیاسی اور جمہوری عمل پر بعض افراد کا غلبہ ہے۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے جلسے کو روکنے کے لیے آخری لمحات کی قانون سازی پر تنقید کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ جلسوں کی اپنی حرکیات ہوتی ہیں اور انہیں اچانک ختم نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے اس تصور کی بھی مذمت کی کہ صرف جھکنے والے ہی قابل قبول ہیں اور اسے پاکستانی عوام پر حملہ قرار دیا۔