سرکاری ذرائع نے ہفتہ کو جیو نیوز کو بتایا کہ ریاض اور اسلام آباد میں حکام سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے مشاورت کر رہے ہیں۔
حکومتی ذرائع کی جانب سے یہ وضاحت ان رپورٹس کے سامنے آنے کے بعد جاری کی گئی ہے کہ ہائی پروفائل دورہ میں تاخیر ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق محمد بن سلمان کے دورے کی حتمی تاریخ تاحال طے نہیں ہوئی اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار بھی اس حوالے سے سعودی حکام سے رابطے میں ہیں۔
اس سے قبل آج ذرائع نے بتایا کہ سعودی ولی عہد کا دورہ پاکستان موخر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم بی ایس کو 19 مئی کو دو روز کے لیے اسلام آباد پہنچنا تھا۔ تاہم ان کے دورے کے حوالے سے کوئی شیڈول نہیں بتایا گیا۔
سعودی ولی عہد کے دورے پر تبصرہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو واضح کیا کہ اسلام آباد اور ریاض کے درمیان شیڈول طے ہوتے ہی دورے سے متعلق تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی۔
بلوچ کو یقین تھا کہ یہ دورہ جلد ہی ہوگا اور یقیناً یہ بہت قیمتی ہوگا کیونکہ پاکستانی عوام برادر ملک کے لیڈر کا بے چینی سے انتظار کر رہے ہیں۔
یہ پیشرفت جیو نیوز کی جانب سے ولی عہد کے ممکنہ دورہ اسلام آباد کے بارے میں رپورٹ کے چند دن بعد ہوئی ہے، کیونکہ ان کی 10 سے 15 مئی کے درمیان آمد متوقع تھی۔
ایم بی ایس کا دورہ اس وقت متوقع تھا جب مارچ میں وزیر اعظم شہباز شریف کے دورہ مملکت کے بعد پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ ہفتوں میں سفارتی اور تجارتی تعلقات عروج پر تھے۔
اعلیٰ شخصیت کا متوقع دورہ، جو کہ اب تاخیر کا شکار ہو چکا ہے، پاکستان کے لیے اہم اہمیت کا حامل ہے، جس میں سعودی عرب کی جانب سے مختلف شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری کی توقع ہے۔
پانچ سالوں میں محمد بن سلمان کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہو گا کیونکہ انہوں نے آخری بار سابق وزیر اعظم عمران خان کے دور میں فروری 2019 میں ملک کا دورہ کیا تھا۔
یہ آنے والے دنوں میں پاکستان میں 5 ارب ڈالر کی سعودی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مکہ مکرمہ میں دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کو عملی شکل دے گا۔