وفاقی وزیر توانائی سردار اویس خان لغاری نے اپریل کے مہینے کے بجلی کے بلوں میں نمایاں کمی کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے صارفین کو ریلیف دیا۔
انہوں نے اپریل کے لیے بجلی کے بلوں میں 3.82 روپے فی یونٹ کمی کا اعلان کیا۔ یہ کمی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور ایندھن کی قیمتوں دونوں میں کی گئی ایڈجسٹمنٹ سے منسوب ہے۔
وزیر نے وضاحت کی کہ اپریل کے لیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کو کم کر کے 4.92 روپے فی یونٹ کر دیا گیا ہے، جو پچھلے مہینے میں 7.6 روپے فی یونٹ تھا۔ اس سے ایندھن کی قیمتوں میں 2.14 روپے فی یونٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ مزید برآں، پہلی سہ ماہی کی ایڈجسٹمنٹ میں بھی کمی کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں 1.68 روپے فی یونٹ کی مزید کمی ہوئی ہے۔
“وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ عوام کو دباؤ سے بچایا جائے،” لغاری نے صارفین پر بوجھ کم کرنے کے حکومتی عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا۔
مسٹر لغاری نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی ایڈجسٹمنٹ ہر ماہ بجلی کی پیداوار کی لاگت کا تعین کرنے کے لیے ضروری ہے، اس طرح صارفین کے بجلی کے بلوں پر براہ راست اثر پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا پورے سال کے لیے ریفرنس ٹیرف کا تعین کرنے اور بعد میں ہونے والی ایڈجسٹمنٹ کے لیے فریم ورک ترتیب دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
وزیر نے تصدیق کی کہ نیپرا بجلی کی بلنگ میں شفافیت اور انصاف کو یقینی بنانے کے لیے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا باقاعدگی سے جائزہ اور تعین کرتا ہے۔
مسٹر لغاری نے ملک کے خسارے میں اضافے سے بچنے کے لیے اس فرق کو وصول کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ ریگولیٹری اتھارٹی نیپرا فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا تعین ماہانہ بنیادوں پر کرتی ہے۔ اگرچہ یہ کمی معمولی ہو سکتی ہے، لیکن یہ پاکستانی صارفین کے لیے کچھ ریلیف فراہم کرتی ہے جو بڑھتے ہوئے اخراجات کا سامنا کر رہے ہیں۔