سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے اہم قانونی معاملات پر خاموشی اختیار کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکلاء کے احتساب کا مطالبہ کیا ہے۔
سماء ٹی وی کے پروگرام ‘ندیم ملک لائیو’ میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے اہم مقدمات، خاص طور پر جاری عدت کیس میں پی ٹی آئی سے وابستہ وکلاء کی ظاہری بے عملی پر تشویش کا اظہار کیا۔
وٹو نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بار بار عدالتی تاریخوں کے باوجود، پی ٹی آئی کے وکلاء اس کیس میں پارٹی کے مفادات کے لیے سرگرمی سے پیروی نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ پی ٹی آئی کے اندر معروف قانونی شخصیات بشمول حامد خان، لطیف کھوسہ اور علی ظفر کی خاموشی خاصی پریشان کن ہے۔ وٹو نے ووٹروں پر زور دیا کہ وہ ان وکلاء کو ان کی مصروفیت اور شفافیت کی کمی کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔
قانونی کارروائی کے حوالے سے، مریم ریاض نے پی ٹی آئی کے وکلاء پر زور دیا کہ وہ خاص طور پر حالیہ پیش رفت جیسے ججوں کے خطوط کی روشنی میں زیادہ مضبوط موقف اختیار کریں۔
انہوں نے عدلیہ کی طرف سے اس طرح کے تنقیدی پیغامات کے بعد اہم کارروائی نہ ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔
مزید برآں، وٹو نے پی ٹی آئی کے بانی کی قید سے متعلق غلط فہمی کا ازالہ کرتے ہوئے، ان کی حتمی رہائی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اس نے پارٹی کی قیادت کے لیے ایک طویل المدتی حکمت عملی کی اہمیت پر زور دیا، بانی کو جلد بازی میں تبدیل کرنے کے کسی بھی تصور کے خلاف خبردار کیا۔
عمران خان کی اہلیہ کی بہن نے بھی اس بات پر زور دیا کہ جو لوگ قید ہیں وہ صرف پی ٹی آئی کے کارکن نہیں ہیں بلکہ ایسے افراد ہیں جن کے خاندان اور ریاست سے تعلقات ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ کسی کو بھی ریاست کو نقصان پہنچانے کا ارادہ نہیں ہونا چاہیے اور قانونی کارروائیوں سے متاثرہ افراد کی حالت زار کو سمجھنے کے لیے زیادہ ہمدردانہ انداز اختیار کرنے پر زور دیا۔