65

تربت میں نیوی ایئربیس پر حملہ ناکام بناتے ہوئے 4 دہشت گرد مارے گئے

بھاری ہتھیاروں اور دھماکہ خیز مواد سے لیس چار دہشت گردوں نے پیر کی رات گئے پاک بحریہ کے ایئربیس پی این ایس صدیق پر حملہ کیا۔ تاہم، بحریہ کے اہلکاروں کی بروقت کارروائی نے حملے کو ناکام بنا دیا، جس سے بیس یا اس کے اہلکاروں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق دہشت گردوں نے تربت سول ایئرپورٹ کے احاطے سے دوسری جانب داخل ہونے کی کوشش کی۔ دہشت گردوں نے بیس کے داخلی دروازے پر دستی بم پھینکے اور فائرنگ کی۔

تاہم پاک بحریہ کے جوانوں کی جانب سے فوری اور مربوط جواب نے حملے کو پسپا کر دیا جس کے نتیجے میں دہشت گرد نیول بیس میں داخل نہ ہو سکے اور تمام کا خاتمہ کر دیا گیا۔

ترجمان نے دعویٰ کیا کہ خلاف ورزی کی کوشش کے جواب میں پاک بحریہ، فرنٹیئر کور اور پولیس کا مشترکہ کلیئرنس آپریشن شروع کیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرات اور باقی دہشت گردوں کے لیے آس پاس کے علاقوں کو صاف کیا جا سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بیس پر موجود تمام نیول اہلکار اور اثاثے محفوظ رہے۔

عام شہریوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ پی این ایس صدیق کا شمار ملک کے سب سے بڑے نیول ایئر اسٹیشنز میں ہوتا ہے۔

مکران ڈویژن کے کمشنر سعید احمد عمرانی نے اضافی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں نے تین سے چار اطراف کے مقامات سے ایئرپورٹ میں گھسنے کی کوشش کی۔ تاہم مقام پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں روک لیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حملے کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے کے ساتھ ساتھ دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ مزید برآں، انہوں نے وضاحت کی کہ نیوی ایئر بیس ایئرپورٹ کے اندر قائم کیا گیا تھا، لیکن کافی فاصلے پر، اور حملہ آور اس سے بہت دور تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے بحریہ، فرنٹیئر کور اور پولیس کے دستے موقع پر موجود تھے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے مجید بریگیڈ نے قبول کی ہے۔

اس سے قبل بی ایل اے نے 20 مارچ کو گوادر پورٹ اتھارٹی کے رہائشی کمپلیکس پر حملہ کیا تھا۔ حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں آٹھ دہشت گرد مارے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں