ایک حالیہ لائیو نشریات میں نامور پاکستانی اداکارہ، ماڈل اور میزبان فضا علی نے ایک 18 سالہ لڑکی کی جانب سے ایک لڑکے کو اپنی محبت میں گرفتار کرنے کے لیے ’وظیفہ‘ کی درخواست پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔
ایک مارننگ شو کے دوران فضا علی کو ایک نوجوان لڑکی کا فون آیا جس نے مشورہ طلب کیا کہ لڑکے کو اس میں دلچسپی کیسے پیدا کی جائے۔ کال کرنے والی، جو 12ویں جماعت کی طالبہ تھی، نے وضاحت کی کہ اسے ایک لڑکے سے شدید محبت تھی جس نے اس میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔ اس نے میزبان سے درخواست کی کہ وہ شو میں موجود مذہبی اسکالرز سے اپنی صورت حال سے نمٹنے کے لیے “وظیفہ” طلب کریں۔
درخواست سن کر فضا علی نے لڑکی کو لائن پر رہنے کو کہا اور شو میں موجود مذہبی اسکالرز کی طرف متوجہ ہو گئے۔ اسکالرز نے نشاندہی کی کہ والدین بچوں کی رہنمائی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، اور والدین کی جانب سے موجودہ توجہ کی کمی نوجوانوں کو ایسے مسائل کی طرف لے جا رہی ہے۔
علماء کے ان پٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فضا علی نے لڑکی کی درخواست پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا سوال نامناسب اور عزت نفس کی کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔ فضا علی نے اس بات پر زور دیا کہ 18 سالہ نوجوان کو رومانوی مسائل کے لیے روحانی حل تلاش کرنے کے بجائے اپنی تعلیم اور ذاتی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔
فضا نے مزید کہا کہ لڑکی کے والدین کو بھی اس کی پرورش میں ان کے کردار پر غور کرنا چاہیے، اس کا مطلب یہ ہے کہ مناسب رہنمائی فراہم کرنے میں ان کی ناکامی اتنی چھوٹی عمر میں لڑکی کے رومانوی خدشات کا باعث بنی ہو گی۔