اسلام آباد نے بیجنگ کو پاکستان میں مختلف منصوبوں پر کام کرنے والے چینی شہریوں کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ کوئی بھی دونوں ممالک کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتا۔
یہ یقین دہانی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اتوار کو وفاقی دارالحکومت میں چینی سفارت خانے میں چینی سفیر جیانگ زیڈونگ سے ملاقات کے دوران کی۔
دونوں اطراف نے وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین پر تبادلہ خیال کیا اور پاک چین تعلقات کے فروغ اور پاکستان میں چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیراعظم کے حالیہ دورے سے چین کے ساتھ دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے اور چینی اعلیٰ قیادت نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
انہوں نے چینی سفیر کو اسلام آباد سمیت ملک بھر میں چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات سے آگاہ کیا۔
نقوی نے انہیں CPEC اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئرز اور عملے کے سیکورٹی پلان سے بھی آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ چینی شہریوں کی سیکیورٹی کے لیے جامع اور موثر ایس او پیز بنائے گئے ہیں اور غیر ملکی شہریوں کے لیے اسلام آباد میں ایک علیحدہ فورس “SPU” بنائی جا رہی ہے۔
وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے کام کرنے والے چینی بھائیوں کا تحفظ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی لازوال دوستی میں کوئی دراڑ نہیں ڈال سکتا اور دوطرفہ تعلقات کے خلاف کسی بھی سازش کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اس موقع پر چینی سفیر نے کہا کہ پاکستان اور چین دوست اور آہنی بھائی ہیں بیجنگ “پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے”۔
چینی سفیر نے چینی شہریوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اس ماہ کے شروع میں، وزیر اعظم شہباز نے وزیر اعظم لی کیانگ کی دعوت پر 4 جون سے 8 جون تک چین کا سرکاری دورہ کیا۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان کے مطابق دورے کے دوران وزیر اعظم شہباز نے صدر شی جن پنگ وزیر اعظم لی اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔
چینی فریق نے پاکستان کی خودمختاری، قومی آزادی اور علاقائی سالمیت کے تحفظ، اس کے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہونے اور دہشت گردی سے مضبوطی سے مقابلہ کرنے میں قومی سلامتی، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے تحفظ کے لیے اپنی کوششوں میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ اور علاقائی اور بین الاقوامی معاملات میں بڑا کردار ادا کرنے میں۔
دونوں فریقوں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں اور مظاہر میں “زیرو ٹالرنس” رویہ کے ساتھ مقابلہ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا اور ایک جامع نقطہ نظر کے ذریعے انسداد دہشت گردی اور سلامتی میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔