اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) کے چیف جسٹس عامر فاروق نے جمعہ کو کہا کہ انہوں نے حکام کو نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے سے نہیں روکا اور حکم صرف حکومت کو ٹیلی کام آپریٹرز کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے روکتا ہے۔
منگل کو میڈیا نے رپورٹ کیا کہ IHC نے ایک موبائل آپریٹر کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے اقدام کو چیلنج کرنے والی درخواست پر حکم امتناعی جاری کیا ہے۔
یہ پیشرفت ایف بی آر اور ٹیلی کام آپریٹرز کی جانب سے نان فائلرز کی سمز کو بلاک کرنے پر اتفاق کیے جانے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جو حکومت کی جانب سے ٹیکس چوری کو روکنے کے لیے سخت معاشی اشاریوں کے درمیان محصولات کی پیداوار کو بہتر بنانے کے لیے بولی کے حصے کے طور پر ہے۔
اسٹیک ہولڈرز کے درمیان طویل غور و خوض کے بعد، ایف بی آر نے اس ماہ کے شروع میں اعلان کیا کہ ٹیلی کام کمپنیوں نے چھوٹے بیچوں میں سمز کو دستی طور پر بلاک کرنے کے عمل کو شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے جب تک کہ ان کے سسٹم اسے خود کار طریقے سے مکمل طور پر لیس نہیں کر لیتے۔
ٹیکس جمع کرنے والی باڈی نے کہا تھا کہ 5000 نان فائلرز پر مشتمل پہلی کھیپ ٹیلی کام آپریٹرز کو مطلع کر دی گئی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر مزید بیچز ٹیلی کام کو بھیجے جائیں گے۔
اس سے قبل، ایسے افراد کی 500,000 سمز کو بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہیں تھے لیکن ٹیکس سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کے ذمہ دار تھے۔
آج کی سماعت
متفرق درخواست کی سماعت کے آغاز پر، اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ موبائل فون سموں کو بلاک کرنے پر حکم امتناعی لینے آئے ہیں۔
جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آخری حکم وہ نہیں تھا جو میڈیا میں رپورٹ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکم نامے سے سموں کی روک تھام نہیں ہوئی بلکہ انہوں نے نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی روک دی۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا مزدور یا غریب کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا؟ اس سوال پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ غریب لوگوں کو سم بند کرنے کا نوٹس نہیں بھیجا جائے گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ خدشہ ہے کہ ایف بی آر اپنے نیٹ ورک میں سب کو شامل کرے گا، اس لیے کچھ اصول و ضوابط ہونے چاہئیں کیونکہ ہر کوئی ایف بی آر کا دورہ کرکے اپنی حیثیت کے بارے میں وضاحت نہیں دے سکتا۔
اٹارنی جنرل نے بنچ کو آگاہ کیا کہ نان فائلرز کو نومبر 2023 سے نوٹس جاری کر دیے جائیں گے اور جو لوگ ٹیکس ادا کر چکے ہیں وہ پریشان نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر حکام مطمئن ہونے پر سمیں بحال کر دیں گے۔
اٹارنی جنرل کی درخواست پر آئی ایچ سی نے حکومت کی متفرق درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 مئی کو جواب طلب کر لیا۔